قبائیلی علاقے یا وفاقی منتظم شدہ قبائیلی علاقہ جات، پاکستان کے قبائلی علاقہ جات چاروں صوبوں سے علیحدہ حیثیت رکھتے ہیں اور یہ وفاق کے زیر انتظام ہیں۔یہاں کے جو بھی حکومتی اور ترقیاتی امور ہیں وہ یا تو وفاقی حکومت کے پاس ہے اور یا پشتون قبائل کے پاس۔ قبائلی علاقہ جات 27 ہزار 220 مربع کلومیٹر کے علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں جو صوبہ سرحد سے منسلک ہیں۔مغرب میں قبائلی علاقہ جات کی سرحد افغانستان سے ملتی ہیں جہاں ڈیورنڈ لائن انہیں افغانستان سے جدا کرتی ہے۔ قبائلی علاقہ جات کے مشرق میں پنجاب اور صوبہ سرحد اور جنوب میں صوبہ بلوچستان ہے۔2000ء کے مطابق قبائلی علاقہ جات کی کل آبادی 33لاکھ 41 ہزار 70 ہے جو پاکستان کی کل آبادی کا تقریبا 2 فیصد بنتا ہے۔یہ علاقے پاکستان کا حصہ تو ہے تاہم ابھی تک صوبے کا حیثیت حاصل نہیں. یہ پاکستان کے دو وفاقی اکائیوں میں سے ایک ہے (دوسرا اکائی اسلام آباد ہے.قبائیلی علاقوں میں لوگوں مختلف پشتون قبائیل میں تقسیم ہے. علاقائی دارالحکومت پاراچنار ہے . ان علاقوں کو مختلف اجنسیوں میں تقسیم کیا گیا ہے.سات ایجنسیاں اور چار فرنٹئر رجن ہیں۔