- تحریر: رحمت عزیز چترالی
فکری ملکیت اصطلاح شیر وا ھیس ذہنو تخالیقو سورا سرکار(حکومت)و ووشکیاری عطا کردہ قانونی اجارہ داریو ووشکی اشارہ کورویان، وا ھیرا فنکارانہ، تجارتی وا ارتباطی قانونو میدان شامل شینی۔
فکری ملکیتو قانونو تحتہ، مالکان غیر جسمی اثاثان سورا ای کما بلا شرکت غیرے حقوق حقوق دیونو بونیان، کیچہ کہ موسیقی، ادب، وا فنکار پارہ؛ دریافت وا ایجادات؛ وا الفاظ، فقرہ، علامات، وا طرحبندیاں۔ فکری ملکیتو عام قسم شامل شینی حقوقِ نقل، نشانِ تجارہ، سند ایجاد، صنعتی طرحبندی حقوق وا پھوک دائرہ عدلا تجارتی راز۔
زبردستی
editامریکی حکومتو ووشکیاری طرف سے ۲۰ صدیو آخراری تمام ممالکاری تان باشنداگانن اوچے اداران فکری ملکیت طاقتو زورو سورا زبردستی مناو کوریکو کوششو کورونو بویان۔
اردو ترجمہ
editفکری ملکیت اصطلاح ہے جو ذہن کی تخالیق پر سرکار کی طرف سے عطا کردہ قانونی اجارہ داری کی طرف اشارہ کرتی ہے ، جس میں شامل ہیں فنکارانہ اور تجارتی، اور ارتباطی قانون کے میدان۔
فکری ملکیت کے قانون کے تحت، مالکان غیر جسمی اثاثوں پر کچھ بلا شرکت غیرے حقوق حقوق بخشے جاتے ہیں، جیسا کہ موسیقی، ادب، اور فنکار پارے؛ دریافتیں اور ایجادیں؛ اور الفاظ، فقرے، علامتیں، اور طرحبندیاں۔ فکری ملکیت کی عام اقسام میں شامل ہیں حقوقِ نقل، نشانِ تجارہ، سند ایجاد، صنعتی طرحبندی حقوق اور کچھ دائرہ عدل میں تجارتی راز۔
زبردستی
editامریکہ کی طرف سے بیسویں صدی کے آخر سے تمام ممالک سے اپنے باشندوں اور اداروں کے فکری ملکیت طاقت کے زور پر زبردستی منوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔