شاعر جمالیو پورا نام سید نظرالحسنین اوشوئے وا ھورو تتو نام سید شوکت علی وا نانو نام حامدہ بیگم اوشوئے۔ شاعر جمالیو پیدائش 15جون، 1943ء شہر بہرائچو ای جم ژاغہ، قاضی پورہ ہوئے
شاعر جمالیؔ | |
---|---|
آژیک |
سید نظرالحسنین 15 جون1943ء محلہ قاضی پورہ شہر بہرائچ اتر پردیش بھارت |
بریک |
8اکتوبر2008ء فیض آباد اتر پردیش بھارت |
ہال بیکو ژاغہ | نانپارہ ضلع بہرائچ اتر پردیش بھارت |
پیشہ | سرکاری ملازمت سے ریٹائر |
زبان | اردو |
ملک | بھارتی |
شہریت | بھارتی |
تعلیم | ایم ۔اے۔(اردو) |
مضمون | نعت ،غزل |
ایوارڈ و اعزازات | اردو اکادمی ایوارڈ |
نمونہ کلام
editسر جو میرا اب تمہارے پتھروں کی زد پہ ہے | سن رہا ہوں اس کا بھی الزام میرے قد پہ ہے | |
کون ظالم کون ہے مظلوم اس کا فیصلہ | حشر میں ہوگا مگراب حشر کی آمد پہ ہے | |
آسماں سے پھر لہو کی بارشیں ہونے کو ہیں | اک کبوتر آج پھر بیٹھا ہو ا بر گد پہ ہے | |
لاش اس کی کھا گئے مل جل کے کالے بھیڑئے | اور اسکی ماں سمجھتی ہے کہ وہ سر حد پر ہے | |
اپنے اندر جھانکنے کی ان کو فرصت ہی کہاں | جن کی چشم معتبر دنیا کے نیک و بد پہ ہے | |
جنگ کس نے جیت لی اور ہوگئی کس کو شکست | انحصار اس فیصلے کا جنگ کے مقصد پہ ہے | |
اب مجھے سچائی کی عظمت کا اندازہ ہوا !! | اب مری گردن یزیدی خنجروں کی زد پہ ہے | |
دیکھئے تو ساری دنیا ہی مہذب ہو چکی | سوچئے تو یہ ابھی تہذیب کی ابجد پہ ہے | |
تاجروں نے اس کا سون لے لیا مٹی کے مول | بحث فنکاروں میں اب تک اسکے خال و خد پہ ہے |
حوالہ جات
edit- ہندوستانو اخبارا چاپ بیرو مضمون (2014)
- لحجہ( شعری مجموعہ شاعر جمالی1997)