پروفیسر انجم اعظمی (پیدائش: 2 جنوری، 1931ء - وفات: 31 جنوری، 1990ء) پاکستانو سوم تعلق لاکھاک اردو زبانو ممتاز شاعر اوچے نقاد اوشوئے۔
انجم اعظمی | |
---|---|
آژیک |
مشتاق احمد عثمانی 2 جنوری 10931 ء فتح پور، اعظم گڑھ ضلع، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان |
بریک |
31 جنوری 1990 (عمر 59 سال) کراچی،پاکستان |
ہال بیکو ژاغہ | سخی حسن قبرستان،پاکستان |
ادبی نام | انجم اعظمی |
پیشہ | شاعر، نقاد |
زبان | اردو |
قومیت | مہاجر |
شہریت | پاکستانی |
اصناف | غزل، تنقید |
نویوکو کوروم |
لب و رخسار ادب اور حقیقت چہرہ لہو کے چراغ |
ایوارڈ و اعزازات | آدم جی ادبی انعام |
حالات زندگی
editانجم اعظمی 2 جنوری، 1931ء فتح پور، اعظم گڑھ ضلع، اتر پردیش، برطانوی ہندوستانہ پیدا ہوئے[1][2]۔ ھتوعو اصل نام مشتاق احمد عثمانی اوشوئے۔
شاعری
edit- لب و رخسار
- لہو کے چراغ
- چہرہ
- زیر آسماں
تنقید
edit- ادب اور حقیقت
- شاعری کی زبان
نمونۂ کلام
editغزل
فریبِ غم ہی سہی، دل نے آرزو کر لی | برا ہی کیا ہے، اگر تیری جستجو کر لی | |
غلط ہے، جذبۂ دل پر نہیں کوئی الزام | خوشی ملی نہ ہمیں جب تو غم کی خو کر لی | |
بٹھا کے سامنے تم کو بہار میں پی ہے | تمہارے رِند نے توبہ بھی روبرو کر لی | |
وفا کے نام سے ڈرتا ہوں، اے شہِ خوباں | تم آئے بھی تو نظر جانبِ سبو کر لی | |
کہاں سے آئیں گے انداز بے پناہی کے | ابھی سے جیبِ تمنا اگر رفو کر لی | |
زمانہ دے نہ سکا فرصتِ جنوں انجم | بہت ہُوا تو گھڑی بھر کو ہائے ہو کر لی [3] |
حوالہ جات
edit- ↑ ص 663، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- ↑ انجم اعظمی، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
- ↑ فریب غم ہی سہی دل نے آرزو کر لی (غزل)، انجم اعظمی، ہم وطن فورمز