Wn/ur/یوکرین میں روسی فوج داخل، شدید جنگ جاری

< Wn | ur
Wn > ur > یوکرین میں روسی فوج داخل، شدید جنگ جاری

روس کے مالیاتی نظام کو جس قسم کی پابندیوں کے ذریعے متاثر کیا جا رہا ہے وہ عام اقتصادی پابندیاں نہیں بلکہ اسے اقتصادی جنگ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

جی 20 ممالک کے گروپ سے تعلق رکھنے والے کسی ایک ملک کے مرکزی بینک کو پہلی بار نشانہ بنایا گیا ہے۔ یورپی کمیشن کے الفاظ میں، روس کے مرکزی بینک پر لگائی جانے والی پابندیوں کا مقصد روسی مالیاتی نظام کا دفاع کرنے کی صلاحیت کو 'مفلوج' کرنا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے واضح طور پر کہا کہ 'ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ روس اپنے مرکزی بینک کو اپنی کرنسی کو سپورٹ کرنے اور ہماری پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے استعمال نہ کر سکے۔

روس دنیا میں تیل اور گیس کا دوسرا بڑا پیداواری ملک ہے۔ حالیہ تنازعے کے دوران اس کی تیل کی تنصیبات پر کسی حملے کی خبر نہیں آئی اور نہ ہی ایسا ہوتا دکھائی دے رہا ہے لیکن اس کے باوجود عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں

یوکرین امریکہ کی مانگ کا 90 فیصد نیون فراہم کرتا ہے تو اگر اس کی سپلائی میں خلل پیدا ہوتا ہے تو دنیا بھر میں سیمی کنڈکٹر چپس کی مارکیٹ میں قلت پیدا ہوگی اور قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا

گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے یوکرین سے 13 لاکھ ٹن گندم درآمد کی تھی جو کہ گذشتہ سال کے دوران پاکستان کی کل درامدات کا 40 فیصد بنتا ہے

گندم کے علاوہ یوکرین سے پاکستان کی دیگر درآمدات کا حجم بڑا محدود ہے اور ان کا زیادہ اثر پڑنے کا امکان نہیں ہے البتہ پاکستان کی برآمدات کا حجم 50 52 ملین ڈالرز کے قریب ہیں۔

وزیراعظم پاکستان نے گذشتہ روز روسی ٹی وی آر ٹی اے کو ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو گیس کی قلت کا سامنا ہے، منصوبے کی تکمیل کے لیے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن کا ادارہ 60 دن کے اندر قائم کیا جانا تھا۔ لیکن روس کے ساتھ 2015 میں معاہدہ ہونے کے باوجود اس پر عمل درآمد آج بھی سستی کا شکار ہے۔

روسی کمپنی پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن تاخیر کا شکار رہی ہے۔ خدشہ ہے کہ روس کا حالیہ دنوں میں تازہ پابندیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔