گندم کا جینوم جینیاتی نقشہ(Genetic Map) انسانی جینوم سے 5 گنا زیادہ بڑا اور پیچیدہ ہے۔ میں 20 ممالک کے 200 سے زائد سائنس دانوں نے مل کر دو ہزار اکیس میں گندم کی جینوم کا پہلا ڈرافٹ تیار کیا ، جسے جینیاتی رپورٹ بھی کہا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گندم کے جینوم میں 21 کروموسومز ، 1 لاکھ جین اور 40 لاکھ سالماتی مارکرز دریافت کیے گئے ہیں۔
سائنس جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق جان اینڈ سینٹر ناروچ کے سینئر سائنسدان پروفیسر کرسٹوبل اووئے نے اس پیشرفت کو ’’گیم چینجر‘‘ اور بریک تھرو قرار دیا ہے۔
فوائد
editدنیا کی آبادی کی خوراک کا بیس فیصد گندم پر مشتمل ہوتا ہے،
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق بڑھتی 2050ء تک دنیا کے مختلف ملکوں میں گندم کی پیداوار کو مزید 60 فیصد تک بڑھانا ناگزیر ہے۔
گندم کی ایسی اقسام کی ایجاد ممکن ہو سکتی ہیں جنہیں اگانے کیلئے زیادہ پانی درکار نا ہو۔
ایسی گندم اگانا ممکن ہو سکے گا، جو بدلتے ہوئے موسم اور ماحول میں بھی اپنی پیداوار اور غذائیت برقرار رکھ سکے۔
گندم کی بہتر پیداوار اور زیادہ غذائیت والی اقسام کی تیاری ممکن ہو سکے گی،
گندم کی بیماریوں کی وجہ بننے والے جین کو نکال کر اسے بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
حوالہ جات
edithttps://www.un.org/press/en/2009/gaef3242.doc.htm https://web.archive.org/web/20220213153612/https://www.edp24.co.uk/news/business/john-innes-centre-norwich-wheat-genome-1257670 https://www.researchgate.net/publication/51366401_A_Workshop_Report_on_Wheat_Genome_Sequencing_International_Genome_Research_on_Wheat_Consortium%7Ctitle=Genome_Research_on_Wheat