پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے لیے سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی خالد منصور کے مطابق گیس اور تیل کی پیداوار کے لیے صوبہ سندھ میں تھر کے کوئلے کو استعمال کیا جائے گا۔
پاکستان میں کوئلے کے ذخائر کی بات کی جائے تو ان ذخائر کا نوے فیصد صوبہ سندھ میں تھر کے علاقے میں موجود ہے، جہاں سے پہلے ہی کوئلہ نکالا جا رہا ہے اور بجلی پیدا کرنے کا ایک منصوبہ کام کر رہا ہے اور کچھ دوسرے پائپ لائن میں ہیں۔
سندھ اینگرو کول مائنگ کمپنی کی فراہم کردہ ایک پریزینٹیشن کے مطابق تھر میں 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔
یہ ذخائر 50 ارب ٹن تیل کے برابر ہیں جو سعودی عرب اور ایران کے تیل کے مجموعی ذخائر سے زیادہ ہیں۔ اسی طرح یہ ذخائر 2000 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے برابر ہیں جو پاکستان کے موجودہ گیس ذخائر سے 68 گنا زیادہ ہیں۔
خالد منصور کے مطابق اگر اس منصوبے پر آج سے کام شروع کیا جائے تو یہ 2029-30 تک مکمل ہونا ہے۔