Wn/ur/میجر محمد اکرم نشان حیدر

< Wn | ur
Wn > ur > میجر محمد اکرم نشان حیدر


میجر محمد اکرم (1938 – 1971) پاک فوج میں فوجی افسر تھے۔

میجر اکرم اعوان شہید نشانِ حیدر 4 اپریل 1938ء کو پیدا ہوئے۔ آبائی گائوں ’’نکہ کلاں‘‘ ہے جو کہ ضلع جہلم میں واقع ہے۔ آپ کے والد گرامی جناب حاجی ملک سخی محمد صاحب نے بھی پاک فوج کی پنجاب رجمنٹ کی شیر دل بٹالین میں خدمات انجام دیں۔ اُن کا یہ نظریہ تھا کہ فوج میں شامل ہو کر ملک و قوم کی بہترین خدمات سرانجام دی جاسکتی ہیں۔ اسی نظریے کی بنا پر انھوں نے میجر اکرم سمیت تین بیٹوں کو فوج میں بھیجا۔

میجر محمد اکرم اعوان نے اکتوبر 1963ء میں فوج میں کمیشن حاصل کیا اور پاک فوج کی مایہ ناز رجمنٹ 4 فرنٹیر فورس رجمنٹ میں شامل ہو گئے۔ انھوں نے 1965ء میں پاک بھارت جنگ کے دوران سیالکوٹ کے ظفروال سیکٹر پر بہادری کے جوہر دکھائے۔ 1971ء کی پاک بھارت جنگ میں آپ کی کمپنی سابق مشرقی پاکستان کے ملی سیکٹر پر دفاعِ وطن کے فرائض سرانجام دے رہی تھی۔ دُشمن کو اپنے ارادوں کی تکمیل کے لیے آپ کے دفاعی مورچوں پر قبضہ کرنا ضروری تھا۔ دشمن کا مقصد ہِلّی ریلوے اسٹیشن پر قبضہ کر کے شمالی علاقوں میں پاک فوج کے دستوں تک ہر قسم کی رسد اور ترسیل کو روکنا تھا۔ اس لیے دشمن ایک ڈویژن فوج کی مدد اور تمام فضائی اور زمینی قوت کے ساتھ آپ کی پوزیشن پر پے در پے 15روز تک حملے کرتا رہا مگر میجر محمد اکرم اپنے بہادر ساتھیوں کے ہمراہ اُن کی ہر کوشش کو ناکام بناتے رہے۔ میجر محمد اکرم جذبہ حُبُّ الوطنی، جنگی فہم و فراست اور انسانی حوصلوں کی معراج بن کر نہ صرف ڈٹے رہے بلکہ دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا اور خود راکٹ لانچر سے دشمن کے تین ٹینکوں کو نشانہ بنایا۔ آپ جب تک زندہ رہے دشمن پاک سرزمین پر ناپاک قدم رکھنے کی جرأت نہ کر سکا۔ بالآخر ربِ ذوالجلال نے آپ کو 5 دسمبر 1971ء کو شہادت کے بلند مرتبے پر فائز کیا۔


آپ کی بے مثال جرأت اور بہادری کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے آپ کو اعلیٰ ترین جنگی اعزاز نشانِ حیدر کا حق دار ٹھرایا اور آپ کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے جہلم شہر میں ایک عظیم الشان یادگار تعمیر کی۔ جب کہ تاریخ جہلم اور شہدائے جہلم از انجم سلطان شہباز میں ان کے مکمل سوانح موجود ہیں۔ نیز پروفیسر سعید راشد نے ان کے حوالے سے ایک کتاب شہید ہلی لکھی تھی۔

حوالہ جات

edit