امریکا نے آخر کار برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر حملوں کو نسل کشی قرار دے دیا
21 مارچ ، 2022
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ 2016 اور 2017 کے دوران میانمار کی فو ج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کارروائیاں نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں اور اس کے پیچھے مسلم اقلیت کو مٹانے کی نیت واضح تھی۔
روہنگیا کی کل آبادی | |
---|---|
(1,424,000) | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
میانمار (اراکان), بنگلہ دیش, ملائیشیا, پاکستان, سعودی عرب, تھائی لینڈ, بھارت | |
برما | 800,000 |
بنگلادیش | 300,000 |
پاکستان | 200,000 |
تھائی لینڈ | 100,000 |
ملائیشیا | 24,000 |
زبانیں | |
روہنگیا زبان | |
مذہب | |
اسلام اکثریت، ہندو مت اقلیت |
قوامِ متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں راکھین کے روہنگیا مسلمانوں کو ’’روئے عالم کی مظلوم ترین اقلیت‘‘ قرار دے رکھا ہے۔ بنیادی انسانی حقوق تو دور کی بات انہیں تو خود کو ملک کا شہری کہلانے کا حق بھی حاصل نہیں ہے۔ میانمار غالباً دنیا کا واحد ملک ہے جو محض مذہبی عناد کی وجہ سے اپنے شہریوں کو شہری تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔