Wn/ur/سید حامد سبزواری

< Wn | ur
Wn > ur > سید حامد سبزواری
سید حامد سبزواری
معلومات شخصیت
پیدائش 28 March 1920

فیض آباد

وفات 29 December 2014

نئی دہلی

شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)

برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  

زوجہ Suraiyya Hamid
اولاد Samar, Saman and Faraz Hamid
عملی زندگی
مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
پیشہ مصنف  
پیشہ ورانہ زبان اردو  

سید حامد (28مارچ 1920- 29دسمبر 2014) ) اعوان فیملی سے تعلق رکھتے تھے، ایک نامور بھارتی سفارتکار اور ماہر تعلیم تھے۔ وہ بھارتی انتظامیہ کے رکن اور علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی تھے۔ انہوں نے کئی اہم کمیٹیوں میں خدمات سر انجام دی جس میں سچار کمیٹی شامل ہے جسے یو پی اے حکومت کی طرف سے سماجی اور اقتصادی تحقیقات کے لیے مسلم کمیونٹی کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ سید حامد 28 مارچ 1920 کو فیض آباد میں سید مہدی حسن اور ستارہ شاہجہان بیگم کے گھر پیدا ہوئے۔ یہ گھرانہ بنیادی طور پر مراد پور سے تھا ۔سید مہدی حسن تاریخ، ادب اور اسلامی تعلیم میں دلچسپی رکھتے تھے۔ سید حامد نے مراد آباد انٹر کالج سے چھٹے گریڈ میں امتحان پاس کیا اور رام پور منتقل ہو گئے جہاں ان کے والد کو رام پور اسٹیٹ میں نئی نوکری ملی تھی۔ ٹھیک ایک سال بعد وہ واپس مرادآباد میں منتقل ہوئے۔ سال 1937 میں مراد آباد انٹر کالج سے انہوں نے بارہویں کا امتحان پاس کیا۔ اور اپنا بی اے اور ایم اے انگریزی علی گڑھ یونیورسٹی سے مکمل کیا اور مزید ایک اور ایم اے فارسی میں داخلہ لے لیا۔ حامد کو اس کا دوسرا ایم اے مکمل کرنے سے پہلے ہی سال 1943 میں اترپردیش کے سول سروسز کے لیے منتخب کیا گیا۔ سال 1947 کے آخر میں اس نے اپنا ایم اے فارسی مکمل کر لیا جب ہندوستان آزاد ہوا۔ وہ پی سی ایس میں خدمات انجام اس وقت انجام دیتا رہا جب تک 1949 میں اسے بھارتی انتظامی سروسز میں منتخب نہیں کر لیا گیا۔ حامد نے اترپردیش اور دہلی دونوں میں بیوروکریٹک تنظیمی ڈھانچے کے مراسلات پر کام کیا 1976 سے 1980 تک وہ اسٹاف انتخاب کمیٹی کے بانی اور چئیرمین تھے۔ 1980 میں وہ ریٹائر ہوئے۔ اور جون 1980 میں وہ اپنے الما میٹر (ایم ایم یو) کے نائب چانسلر مقرر ہوئے اور پانچ سال تک خدمات سر انجام دیتے رہے تھے۔ 1999میں ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر بھی خدمات کی۔ 29 دسمبر 2014 کو ان کا انتقال ہوا

حوالہ جات

edit