صوبیدار ملک عبد الخالق پرندہ ایشیا 28 نومبر 1933ء کو ضلع چکوال کے ایک چھوٹے سے گاؤں جند اعوان میں پیدا ہوا۔
عبد الخالق | |
---|---|
شخصی معلومات | |
پیدائش | 23 مارچ 1934
جند اعوان، چکوال |
وفات | 10 مارچ 1988 (54 سال)
راولپنڈی |
شہریت | پاکستان
برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | اسپرنٹر |
کھیل | ایتھلیٹکس |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء |
اعزازات | |
تمغائے حسن کارکردگی |
پرندہ ایشیا
editوہ پرندہ ایشیاء (Flying bird of Asia) اور ایشیا کے تیز ترین آدمی کے طور پر جا نا جاتا ہے۔ وہ پاکستان آرمی کا ریٹائر کھلاڑی تھا جو بھاگنے کے 100 میٹر، 200 میٹر اور 4 بائی 100 میڑ کے مقابلوں میں حصہ لیتے رہے۔ انہوں نے 1954ء اور 1958ء کی ایشائی مقابلوں میں حصہ لیا۔ انہوں نے1956ء کے میلبورن اولمپکس اور 1960ء کے روم اولمپکس میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔قد-5فٹ 7 انچ(171 سینٹی میٹر)وزن- 152 پاؤنڈ (69 کلو گرام)
ابتدئی زندگی میں چکوال ثقافت کے ایک کھیل کبڈی میں بہت نامور کھلاڑی تھے۔ اس وقت پاک آرمی اسپورٹس بورڈ کے سربراہ بریگیڈئر سی ایچ ایم روڈھم کی نگاہ پڑی تو انہیںاسپورٹس میں بھرتی کر لیا، جہاں پر اعلیٰ تربیت اور کوچنگ نے انہیں بین الاقوامی معیار کا بنا دیا ۔
بین الاقوامی کردار
edit1954 ایشیین گیمز
edit1954ء کے ایشیائی کھیلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا موقع ملا جہاں انہوں نے نیا ورلڈ ریکارڈ بنایا اور 100 میٹر کے فاصلے کو صرف 10.6 سیکنڈز میں عبور کر لیا۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ بھارت کے نامور اتھلیٹ لیوے پنٹو کے پاس تھا جنہوں نے یہ فاصلہ 10.8 سیکنڈز میں عبور کیا تھا۔ اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم جواھر لعل نہرو نے عبدالخالق کو انعام دیتے ہوئے " فلائنگ برڈ آف ایشیا" یعنی ایشیا کا اڑنے والا پرندہ کا خطاب دیا اور اس کے علاوہ ان کا نام اس وقت کے دنیا بھر میں سات بہترین اتھلیٹس میں شامل کیا گیا۔عبدالخالق نے یہ خطاب صرف 21 سال کی عمر میں حاصل کیا۔عبدالخالق کو پاکستان کی طرف سے پرائڈ آف پرفارمنس کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ 100 میٹر کانسی کا تمغا 4*100 میٹر چاندی کا تمغا
اعزازات
editعبد الخالق نے قومی کھیلوں میں 100 گولڈ میڈلز بین الاقوامی کھیلوں میں 26 گولڈ میڈل اور 23 سلور میڈل حاصل کیے۔ 1958ء میں صدر پاکستان کی طرف سے تمغا حسن کرکاردگی عطا کیا ۔
وفات
edit1988ء میں وفات پا گئے انہیں جند اعوان چکوال میں دفن کیا گیا۔