ابوالفضل کرم الدین دبیر | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | (20 رمضان 1269ھ بمطابق 8 جولائی 1853ء)
|
وفات | چکوال |
مذہب | اسلام |
والدین |
|
سلسلہ | چشتیہ، قادریہ |
مرتبہ | |
مقام | چکوال |
پیشرو | خواجہ محمد الدین سیالوی |
نام ونسب
editمولانا کرم الدین دبیر۔کنیت:ابوالفضل۔تخلص:دبیر۔لقب:مناظر اسلام، شیر اسلام۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: کرم الدین دبیر بن صدرالدین بن نظام الدین۔آپ اعوان قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔[1]۔امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ نے آپ کو’’غازی اسلام‘‘کا لقب دیا۔
تاریخِ ولادت
editآپ کی ولادت باسعادت تقریباً 1269ھ مطابق 1853ء کو موضع ’’بھیں‘‘ضلع چکوال میں ہوئی۔[2]
تحصیلِ علم
editابتدائی کتابیں وطن ہی میں پڑھیں مزید تعلیم لاہور اور امرتسر کے مدارس میں حاصل کی۔کچھ عرصہ مولانا احمد علی محدث سہارنپوری سے درس حدیث لیا پھر امرتسر آکر درس حدیث کی تکمیل کی۔[3]
بیعت وخلافت
editسلسلۂ عالیہ چشتیہ نظامیہ میں زبدۃ الکاملین خواجہ محمد الدین سیالوی کے دستِ اقدس پر بیعت ہوئے۔
سیرت وخصائص
editامام المناظرین، رئیس المتکلمین، غازی اسلام، شیراسلام، قاطعِ وہابیت ورافضیت ودیوبندیت ونجدیت وچکڑالویت، حامی اہل سنت، دافع اہل بدعت، جامع العلوم، حاوی الفروع والاصول علامہ مولانا کرم الدین دبیر۔آپ اپنے وقت کے جید عالم دین اور امام المناظرین تھے۔ساری زندگی درس وتدریس وعظ ونصیحت اور فرقہائے باطلہ کے رد میں گذری۔آپ کی تصانیف اس پر شاہد اور مقبول عام ہیں۔باطل آپ کےنام سے کانپتاتھا۔
مسلک و طریقت
editمولانا دبیر ناموس رسالتﷺکےسچےمحافظ، مسلک اہل سنت و جماعت کے مبلغ اور بزرگانِ دین کےنقش قدم پر چلنے والے بزرگ تھے۔مولانا کرم الدین نے اپنے دور میں مرزائیت سمیت دیگر تمام فرق باطلہ اور فتنوں کی خوب سرکوبی کی۔مرزائیت کےرد میں وہ تاریخی کارنامہ انجام دیا کہ ان کوہرمقام پر ذلیل ورسوا کیا۔ رافضی تو آپ کانام سن کر فرار میں عافیت جانتے تھے۔’’آفتاب ہدایت ‘‘اور ’’السیف المسلول‘‘ وغیرہ کی صورت میں آج بھی یہ کتب ان کےلئےکسی تازیانہ سےکم نہیں ہیں۔مولانا کرم الدین دبیرکی خدماتِ دینیہ سنہری حروف سےلکھنے کے قابل ہیں۔آپ ایک راسخ العقیدہ سنّی عالم دین تھے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی قدس سرہ کی تصنیف’’حسام الحرمین ‘‘پر مولانا کرم الدین دبیر کی تقریظ لکھی ہے
وصال
editآپ کاوصال 18/شعبان المعظم 1365ھ مطابق 1946ء کو حافظ آباد میں ہوا۔ اورموضع بھین ضلع چکوال میں دفن ہوئے۔[4]